Add Poetry

شرابوں میں نہ مجھ کو ڈوب جانا چاہئے تھا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

شرابوں میں نہ مجھ کو ڈوب جانا چاہئے تھا
مجھے تو اور لوگوں کو بچانا چاہئے تھا

جو کھائیں در بدر کی ٹھوکریں تو خیال آیا
نہ اپنے ہاتھوں گھر اپنا جلانا چاہئے تھا

پھٹے کپڑے بدن ہے چاک تنہا گھومتا ہے
جسے پھولوں سے کل تک دوستانہ چاہئے تھا

میں سیدھا سادہ انساں کیسے فنکاروں میں رہتا
مجھے کچھ فن زمانے والا آنا چاہئے تھا

جو ہر اک شخص ہی اب بےوفا کہتا ہے اس کو
مجھے غم اپنا لوگوں سے چھپانا چاہئے تھا

یہ رنج و غم کا عالم بزم میں برپا نہ ہوتا
نہ شعر اپنا وہاں مجھ کو سنانا چاہئے تھا

مری مانند گر مجھ سے محبت تھی اسے تو
میں روٹھا تھا اسے مجھ کو منانا چاہئے تھا

جو ہر اک بات پر لڑنے کی اس نے ٹھان لی تھی
اسے شاید بچھڑنے کا بہانہ چاہئے تھا

کچھ ایسے بھی ہمیں باقرؔ بچھڑنا پڑ گیا کہ
مجھے بس وہ ، اسے سارا زمانہ چاہئے تھا

Rate it:
Views: 276
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets