شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے

Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachi

شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے
قلم کاروں سے خودداری ضرورت چھین لیتی ہے

ریا کاری سے بچئے یہ بہت زہریلی ناگن ہے
یہ ناگن زندگی بھر کی عبادت چھین لیتی ہے

زمانے میں ضروری ہے بہت تعلیم کا ہونا
جہالت آدمی سے آدمیت چھین لیتی ہے

بھری ہو جیب تو انساں نشے میں چور رہتا ہے
ذرا سی تنگ دستی سب نزاکت چھین لیتی ہے

اگر جنت کی چاہت ہے تو خدمت شرط ہے ماں کی
اگر ماں روٹھ جاتی ہے تو جنت چھین لیتی ہے

جہاں تک ہو سکے عالم کسی سے قرض مت لینا
میاں یہ قرض داری خیروبرکت چھین لیتی ہے
 

Rate it:
Views: 182
07 May, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL