شریر حرکتیں اک دن ارمان بن جاتی ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiشریر حرکتیں اک دن ارمان بن جاتی ہیں
 عادتیں بڑہ بڑہ نافرمان بن جاتی ہیں
 
 ویسے تو تنہائیاں خیال باطل ہیں ہماری
 کبھی کبھی ملاقاتیں بھی مہربان بن جاتی ہیں
 
 قابل سرُاغ ہیں منزلیں پاؤں ٹھکانے رکھنا
 بھٹک کر راہیں بھی تو انجان بن جاتی ہیں
 
 ہم مذہب کے جانب اتنے مہذب بھی نہیں
 تہذیب سے محبتیں ایمان بن جاتی ہیں
 
 باہر کی رغبت ہے اندر کا اتہاس کون پوچھے
 حسرتیں سنور سنور کے ارغوان بن جاتی ہیں
 
 موسموں کا آنا جانا من سے ہی جڑتا ہے
 یوں تو بہاروں میں کلیاں زعفران بن جاتی ہیں
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 