صبح کو سوچنے کا کیا کہئے
رات بھر جاگنے کا کیا کہئے
توڑتا ہے کھلونا جان کے دل
شوخ کے بچپنے کا کیا کہئے
حسن کی ساری اداؤں کا گواہ
اک سفر آئینے کا کیا کہئے
ڈوبنا بحر میں بھی خوب مگر
عشق میں ڈوبنے کا کیا کہئے
کھلتی ہی جا رہی ہیں تعبیریں
خواب سے الجھنے کا کیا کہئے
چاند بھی دیکھ لیا ہے لیکن
آپکو دیکھنے کا کیا کہئے
گرتے گرتے ہوئے سنبھلتے ہوئے
ہاتھ اک تھامنے کا کیا کہئے
روٹھ جاتی ہے جیسے سب خدائی
پیار کے روٹھنے کا کیا کہئے
کتنے آتش فشاں خوابیدہ ہیں
شعر کے حوصلے کا کیا کہئے