شکوہ نہیں کوئی کہ محبت نہیں ملی

Poet: UA By: UA, Lahore

شکوہ نہیں کوئی کہ محبت نہیں ملی
ہمیں ہماری خاص ضرورت نہیں ملی

کار جہاں میں خود کو کیا صرف جا بجا
اپنے ہی واسطے ہمیں فرصت نہیں ملی

میرے لبوں پہ سارے جہاں کی کہانیاں
پر خود سے بات کرنے کی مہلت نہیں ملی

جن کی تلاش میں کئی ہیرے لٹا دیئے
ان قیمتی لمحات کی دولت نہیں ملی

ناآشنا نامہرباں لوگوں کے درمیاں
اپنے ہی مہربان کی قربت نہیں ملی

Rate it:
Views: 658
04 May, 2009
More Love / Romantic Poetry