Add Poetry

شیر کو اپنے سامنے پا کر جب میں پکارا جنگل میں

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

شیر کو اپنے سامنے پا کر جب میں پکارا جنگل میں
مرے علاوہ کوئی نہیں تھا لکڑ ہارا جنگل میں

گھوڑ سوار نے جس قیدی کو شہر تلک پہنچانا تھا
رستہ ناہموار ہوا تو اُسے اتارا جنگل میں

جس بوڑھے نے اپنے ہاتھ سے اجڑے گھر آباد کیے
اس کا کنبہ بھٹک رہا ہے مارا مارا جنگل میں

اس کے گونگے بہرے دریا اس کی جانب بہتے تھے
لکڑی بن کر راکھ ہوا تھا جسم ہمارا جنگل میں

گھر سے روٹھ کے جانے والے آخر گھر کو لوٹیں گے
چشمے کا جب میٹھا پانی ہو گا کھارا جنگل میں

 

Rate it:
Views: 772
07 Oct, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets