صحرائے محبت میں تو جاگیر بہت ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaموسم یہ وفاؤں کا بھی دلگیر بہت ہے
صحرائے محبت میں تو جاگیر بہت ہے
قسمت کی لکیروں میں لکھا کچھ بھی نہیں ہے
خالی مرے ہاتھوں میں یہ تاثیر بہت ہے
ان پیار کی پیاسی ہوئی آنکھوں میں جکڑ لو
اک تیری محبت کی یہ زنجیر بہت ہے
حالات یہ گر تجھ کو اگر میرا بنا دیں
تجھ رانجھے کو یہ پیار کی اک ہیر بہت ہے
تم بھی کبھی سوتے ہوئے یہ خواب تو دیکھو
آنکھوں میں ملاقات کی تعبیر بہت ہے
کچھ اور نہ مانگوں گی کبھی تجھ سے میں وشمہ
بس تیری نگاہوں کا مجھے تیر بہت ہے
More Love / Romantic Poetry






