صفحۂ زیست جب پڑھوں گا تمہیں
دیر تک چومتا رہوں گا تمہیں
تم بھلے دیکھتے رہو سب کو
میں چھپا کر کہیں رکھوں گا تمہیں
تم بنے ہو بنے رہو خوشبو
میں کسی روز لے اڑوں گا تمہیں
راگ ہو، دل کی دھڑکنوں کا راگ
سامنے بیٹھ کر سنوں گا تمہیں
دیکھنا دیکھتے ہوئے مجھ کو
کس طرح آنکھ میں بھروں گا تمہیں
جاؤ چھپتے پھرو گریز کرو
ایک دن میں بھی دیکھ لوں گا تمہیں
تم بہت دور جا چکے ہو گے
میں کہاں ڈھونڈھتا پھروں گا تمہیں
اک دن احمد عطاؔ بھی خواب ہوا
کہہ گیا خواب میں ملوں گا تمہیں