Add Poetry

صنم بھی راضی رہے اور خوش خدا بھی رہے

Poet: Anwar Kazimi By: anwar kazimi, mississauga, Canada

رو اَ روی میں ا گر تیز رو ہو ا بھی رہے
بچھے ہیں درد کے کانٹے ، اُے پتہ بھی رہے

کوئی تو خواب ہی دے دو اُداس آ نکھوں کو
کہ زند گی کے لئے کچھ تو آسر ا بھی رہے

ستم تو یہ کہ ستمگر کی بھی تمنا ہے
مرِی زباں پہ کو ئی حرفِ التجا بھی رہے

یہی تو ہو تا ہے ، ا و ر تم بھی چا ہتے ہو یہی
کہ بز مِ یا ر میں و ہ یا رِ بے وفا بھی ر ہے

اس اِہتمام سے ظالم حجاب کر تا ہے
کہ کچھ چھپا بھی رہے اور کچھ کھلا بھی رہے

یہ آ رزو ہے کہ جو رسم و راہ ہے اُس سے
اُس رسم و راہ میں کچھ دل کا معاملہ بھی رہے

کچھ ایسے ڈھنگ سے اب زند گی گز ار یں گے
صنم بھی راضی رہے اور خوش خدا بھی رہے ٴ

Rate it:
Views: 1268
02 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets