Add Poetry

ضروی تو نہیں جتنا میں اسکو

Poet: AIK BANDA By: AIK BANDA, London

ضروی تو نہیں جتنا میں اسکو
اتنا وہ مجھ کو سو چتا تو ھو گا

پل بھر میں کیسے مان جاؤں
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

وہ گزرا ھوا وقت
وہ صبح و شام کی قربتیں

وہ ماضی کی یادیں
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

وہ شروع شروع کاشرمانا
اسکا میرے سامنے نہ آنا

وہ میرا حجاب سے نظریں نہ ملا نا
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

وہ میرے بغیراداس رھنا
دیر ھونے پہ بےچین رھنا

ملنےپر مسکراھٹ پھیلنا
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

وہ زندگی کے حادثے
وہ چھوٹی چوٹی شرارتیں

وہ بیمار ھونے پر اسکا تڑپنا
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

وہ گھنٹوں گھنٹوں کلام نہ کرنا
کن آنکھیوں سےایک دوسرے کو دیکھنا

پھر بلا وجہ خودی مسکرا دینا
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

اے پڑھنے والے تو کیوں حیراں ھے
یہ تو سب کی زندگی کا یکساں ساماں ھے

بار بار پڑھ کر تو بھی
وہ کچھ نہ کچھ سوچتا تو ھو گا

معذرت کے ساتھ آخری شعر میں لفظ تو کا استعمال شعر کا وزن برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ھے یہاں اس لفظ سے مراد آپ لیا جائے

Rate it:
Views: 339
08 Sep, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets