طنز سے کس طرح جلا ہے تُو
گویا دنیا میں ہی بھلا ہے تُو
کوچے کوچے تجھے تلاشے ہوں
دور مجھ سے کہیں چھپا ہے تُو
جس طرف دیکھا تجھ کو پایا ہے
ہر طرف دربدر رہا ہے تُو؟
واقعی، دل تجھی پہ ہارا تھا
دکھنے میں کیوں عجب لگا ہے تُو
مجھ کو برباد کر دیا تُو نے
میرے کس جرم کی سزا ہے تُو
لمحہ لمحہ تجھے گنوایا تھا
اب فقط کچھ نہیں بچا ہے تُو
ذات اندر تو ایک کھنڈر ہے
میرے اندر کبھی بسا ہے تُو؟
اپنی ہی دھن میں مست تھا میں تو
میں کیا جانوں کہ کیا بلا ہے تُو
اب مری لاش بھی تو لیتا جا
سڑنے کو چھوڑ کر چلا ہے تُو