طے ہوئی مسافت
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiطے مسافت ہوئی قدر دانی کے ساتھ
بڑھ گیا ہے کرایہ گرانی کے ساتھ
راستے میں پڑا تھا ملا ہے مجھے
جس کا ہو پرس لے لے نشانی کے ساتھ
اب ضرورت پڑی پاس کچھ بھی نہیں
قرض دے دو مرا مہربانی کے ساتھ
روز الزام لگتے ہیں کہتی ہے وہ
اب تعلق ہے تیرا فلانی کے ساتھ
سوز ہجراں میں تنہا نہیں رہ سکا
وہ لگا رونے آہ و فغانی کے ساتھ
طنطنہ عشق میں اچھا لگتا نہیں
اپنے بدلو نہج گل فشانی کے ساتھ
کام اپنے سے مالی تو واقف نہیں
ہونا اچھا نہیں باغبانی کے ساتھ
کوئی ہوئی غلط فہمی مرشد تمہیں
کوئی چکر نہیں ہے دوانی کے ساتھ
آج شہزاد موجود ہم میں نہیں
مر گیا وہ قضائے گہانی کے ساتھ
More Love / Romantic Poetry






