Add Poetry

ظاہر تو ہاتھ میں کتاب لئے ہو

Poet: Akhlaq Ahmed Khan By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

ظاہر تو ہاتھ میں کتاب لئے ہو
پسِ پشت کوئی اور ہی نصاب لئے ہو

کیونکر ملت تیرے رہنمائی میں چلدے
ہاتھوں تم میں مغربی آفتاب لئے ہو

فروغِ رواجِ فرنگی اور اسلامی نظام
جناب آپ بھی چہرے پر نقاب لئے ہو

ترقی کی دوڑ میں رہا ملّا ہی نشانہ
کبھی خود سے بھی تم حساب لئے ہو

ارکانِ خمسہ سے مومن ہوئے لیکن
مجاہد کی طرح کہاں دلِ بیتاب لئے ہو

دشہت گردی ، جہاد ، غلبہ ، تفرقہ
کس قدر سوچوں میں تم گرداب لئے ہو

اخلاق سوال پر تیرے سوال کون کریگا
زباں پہ تم ہر بات کا جواب لئے ہو

Rate it:
Views: 364
01 Nov, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets