عاشقوں کیلئے کیا لائیگا نیا سال
کیا پرانی یادیں بھلائیگا نیا سال
جس حال میں گزرے میرے نومبر، دسمبر
غموں کا حساب دے پائیگا نیا سال
مجھے نہ دو مبارک سال نو کی تم
میں جانتا ہوں درد بڑھائیگا نیا سال
میں جس کے فراق کا ستایا ہوا ہوں
خبر اُسے میری جا بتائیگا نیا سال
دل کے اندر تک ہے پرانی یادوں کی چبھن
بھلا مجھے کیا راس آئیگا نیا سال
دسمبر گزرا ہے میرا مذاق اُڑاتے ہوئے
میرے حال پہ تو مسکرائیگا نیا سال
نہالؔ ہیں میری قسمت میں ہی خرابیاں
آئیگا پھر آکے گزر جائیگا نیا سال