عاشقوں کے جہاں پہ اُڑنا ہے
اب ترے آستاں پہ اُڑنا ہے
لفظ و معنی تلاش کرنے ہیں
زندگی کے گماں پہ اُڑنا ہے
ہم کو تنہا زمین پہ رہ کر
اپنے اپنے جہاں پہ اُڑنا ہے
دل کا دروازہ کھٹکھٹاتی ہے
اس ہوا نے کہاں پہ اُڑنا ہے
اس جہاں سے گذر چکی ہوں میں
اب مجھے آسماں پہ اُڑنا ہے
مجھ کو ناکامیوں کا خوف نہیں
پھر کسی کہکشاں پہ اُڑنا ہے
اب تو موسم کی آڑ ہے وشمہ
پھر کہاں گلستاں پہ اُڑنا ہے