کوئی چراغ ہو ایسا جو نم آنکھ سے جلا کرے
کوئی دل ہو ایسا جو چوٹ کھا کر دعا کرے
کاش میرا سامنا ایسی نظروں سے ہو کبھی
جوکھیں تو شام کے پردے گریں اٹھیں تو صبح نکلا کرے
کوئی غزل ہو ایسی جو پڑھ کر حقیقت لگے
پڑھنے والے کے دل مے اٹکا کرے
کوئی حسن ایسا ملے جو لازوال ہو رضا
تو کوئی عشق مے عاشقی کی انتہا کرے