عجب ضبط یے میرے درد میں
کوئی پوچھے تو چلا جاتا ہے
پہلے یوں ممکن نہ تھا ٹھرنا انکا
اب ہر ذخم دل میں بسیرا کر چلا جاتا ہے
کہ بے وجہ تیرے نام سے چھیڑتے ہیں لوگ
یوں ذخموں میں میرے نمک چلا جاتا یے
وہ نہ رکے میرے ارذ اے مکاں میں
کیا فرق پڑتا ہے کون اتا ہے چلا جاتا ہے
میرا دل بھی ہوا کوئی مانند اے شہراہ
کہ کوئی رکتا نہیں کارواں اتا ہے چلا جاتا ہے
یہ راتوں کی گردش بھی کٹ نہیں رہی
نامعلوم سہ شخص خوابوں میں اتا ہے چلا جاتا ہے
یوں ہم بھی ہوے ثانی اے کراچی کہ تیری فرقت کا بادل
برستا نہیں اتا ہے چلا جاتا ہے
عجب ضبط یے میرے درد میں
کوئی پوچھے تو چلا جاتا ہے