عجیب ہے اپنی خوشی مگر دکھ بھی ہوتا ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiعجیب ہے اپنی خوشی مگر دکھ بھی ہوتا ہے
جہاں سے کٹ جاؤ بھی تو ایک خوش رہتا ہے
وقت کی موروثی سے بدلتے ہیں مزاج
لیکن بدلنے والوں کو آخر کیا رُخ ملتا ہے
ملائم احساسوں کو میں بڑی سزا دی
آج میری صداؤں کو خدا بھی نہیں مانتا ہے
تنہائی ملی تو خاموشی نے ارادے بدل دیئے
اب سوچتے چلو کہ دکھ سے کیا نتیجہ نکلتا ہے
ہم تو حسرتوں کے سرپرست گرے تھے
پتھروں کے آگے جھکنے سے کیا ملتا ہے
اپنے رہن کو کہیں محبت کا گھر ڈھونڈلو
سنتوشؔ جیون تو فقط اک بار ملتا ہے
More Love / Romantic Poetry






