عروج
Poet: MUHAMMAD IKRAM By: MUHAMMAD IKRAM, SHAHADRA LAHOREاب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات اکرام
اب تو عروج پہ پہنچی ہے اس کی ذات اکرام
وہی وعدے ہیں اور رسموں کی زنجیر باقی
کب بدلتی ہیں زمانے کی روایاتے اکرام
اک وہ دن تھے ایک دوسرے کو سوچتے تھے ہم
اب ملتے نہیں دونوں کے خیالات اکرام
میری ہر صبح کا آغاز تیرے نام سے ہو
تیری یادوں میں کٹے میری ہر اک رات اکرام
تم کہاں اور میرے پیار کا معیار کہاں
وہ کتنی سادگی سے کر گیا یہ بات اکرام
More Love / Romantic Poetry






