عشق آسان نہیں ھے پیارے یہاں مر کھپ گئے کئی بیچارے عشق دیدہ دلیری کام ھے سرا سر ذرا بچ نہیں پاتے یہاں نظر کے مارے ہم ان سے کیا کوئی امید رکھیں جو آپ خود ہیں غم ہجر کے مارے وہی وفا کے نام پر لوٹتے ہیں اسد جو ہوتے ہیں دوستی کا روپ دھارے