Add Poetry

عشق تم جس کی تمنائی تھیں

Poet: Fehmida Riaz By: Shazia Hafeez, Attock

عشق تم جس کی تمنائی تھیں
کسی فردوس کا خوش رنگ پرندہ تو نہ تھا
یہ ہے تاریخ سے پہلے کا وہ اندھا عفریت
جو میرے جسم میں در آیا ہے
یہ درندہ جو میرے جسم کی دیواروں کو
اپنے آلودہ نم ہاتھوں سے سہلاتا ہے
اندھے ہاتھوں سے جو ہر لحظ مجھے چھوتا ہے
گرم سانسیں جو شب وروز بھرے جاتا ہے
بھاری پیکر بہت آہستہ سے جنباں ہے مگر
مجھ کو معلوم ہے کس جست کی ہے اس میں تڑپ
بڑی محتاط، بہت آہستہ
انگلیاں پھیر رہا ہے کہ نشاں پائے کرئی
ڈھونڈتا ہے کوئی دروازہ کوئی راہ ملے

Rate it:
Views: 414
29 Jul, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets