عشق میری دل کا عقیدہ بن چکا ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiعشق میری دل کا عقیدہ بن چکا ہے
 فکر رنج بھی بڑا سنجیدہ بن چکا ہے
 
 بے وجہ تشویش کا پیراہن پہن کر
 انسان اپنے آپ سے رنجیدہ بن چکا ہے
 
 بڑے دقیق تھے لیکن ضبط کرتے گئے
 دردوں کا اِس طرح ذخیرہ بن چکا ہے
 
 دامن نہ ملا اشک گرا بھی لیتے کہاں
 ان آنکھوں میں ابکہ جزیرہ بن چکا ہے
 
 بیپرواہ تھا عاشقی سے وہ کتنی حد تک
 سنا ہے وہ شخص آج گرویدہ بن چکا ہے
 
 سمجھتے تھے ہجر کی تار جس کو
 اب وہی آواز تو قصیدہ بن چکا ہے
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 