عشق میری دل کا عقیدہ بن چکا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

عشق میری دل کا عقیدہ بن چکا ہے
فکر رنج بھی بڑا سنجیدہ بن چکا ہے

بے وجہ تشویش کا پیراہن پہن کر
انسان اپنے آپ سے رنجیدہ بن چکا ہے

بڑے دقیق تھے لیکن ضبط کرتے گئے
دردوں کا اِس طرح ذخیرہ بن چکا ہے

دامن نہ ملا اشک گرا بھی لیتے کہاں
ان آنکھوں میں ابکہ جزیرہ بن چکا ہے

بیپرواہ تھا عاشقی سے وہ کتنی حد تک
سنا ہے وہ شخص آج گرویدہ بن چکا ہے

سمجھتے تھے ہجر کی تار جس کو
اب وہی آواز تو قصیدہ بن چکا ہے

 

Rate it:
Views: 411
08 Jan, 2011