عشق کو بے نقاب ہونا تھا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, pakistan

عشق کو بے نقاب ہونا تھا
میرا تو خانہ خراب ہونا تھا
تیری آنکھوں کا قصور تھا
اپنا تو عقاب ہونا تھا
نگاہ یار میں تڑپ اٹھی
میرا تو دل خراب ہونا تھا
دل پر اسکا نقش ہونا تھا
اسکو غزل کتاب ہونا تھا
تیرے عشق میں درد دل ہونا تھا
اپنا تو خود اضطراب ہونا تھا

Rate it:
Views: 484
02 Jan, 2013