میرے خیال کا سلسلہ کیوں تیری یاد سے جاملتا ہے
سفر محبت کا کیوں تیرے نام پر جا رکتا ہے
میرے شہر کے لوگ حیرانی سے دیکھتے ہیں مجھے
نہیں جانتی کیوں ان کا دل میری تحریروں سے جلتا ہے
عشق کو عشق سمجھ کر میں نے تجھ سے عشق کیا
ایسا لگا عشق کا روگ میرا دل ہر لمحے تیرا نام لے کر سسکتا ہے
میری جان میری طرح چاہت سے اک دفعہ مجھے چاہ کر تو دیکھو
جانو گے تم بھی پھر اس راہ محبت میں کیسے سکون و چین لٹتا ہے
جب بھی قلم پکر کر کچھ لکھنے کا سوچتی ہوں
ہر لائن ہر صفحے پر میرا قلم تیرے نام سے سماتا ہے
تیرے سوا کسی کو سوچتی ہوں تو لگتا ہے پہاڑ اٹھا لیا سر پر
میری سوچ کے بدن میں تو ہی وصل کی طرح ججچھتا ہے
اب اتنا نا لکھو اس کی چاہت کے سمندر میں ڈوب کر ماریہ
وہ ہنس کر تجھے لاڈو پاگل کملی پیار سے کہہ دیتا ہے