عشق کیا جو ہے تو ازل کو دیکھ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

عشق کیا جو ہے تو ازل کو دیکھ
مڑکے بھی نہ کہیں کسی منزل کو دیکھ

جو گذر گیا وہ بھی ایک کل تھا
اب ہر نظر آنے والے کل کو دیکھ

تو بسا ہے مجھ میں دھڑکن کی طرح
کبھی توُ چھوکر بھی میرے دل کو دیکھ

تجھے ستاروں کی ابکہ پھر کیا ضد ہے
ذرا ٹھہرکے کہیں اُس کا آنچل تو دیکھ

پتھروں سے مل کر پتھر بن گئے لوگ
عبادتوں نے جو دے دیا دنگل تو دیکھ

اُس کوچے میں آج کئی دل ٹوٹیں گے
حسُن رخسار پہ نکھرا وہ تل تو دیکھ

کوئی بکھرکے بھی سنور جاتا ہے سنتوشؔ
صلح و آشتی کا ایک پل تو دیکھ

 

Rate it:
Views: 411
06 Feb, 2011