عشق کی انتہا

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

فقط اتنا کہنا چاہتی ہوں
تجھ سے کوئی گلہ نہیں
جو کچھ ہوا وہ میرا نصیب ٹھہرا
تُو تو مجرم نہیں
تیری مرضی تو جس طرح سلوک کرے
دل پر تیر چلائے یا جگر چھلنی کرے
ہم نے جب حق دے دیا تجھ کو
تو شکوہ کون کرے
پاتال میں گرا دیا خود کو
تو اونچائی کے خواب کیوں دیکھیں
خواب سارے نوچ دے اب
یہ سارے حق چھین لے اب
اف بھی زباں پر نہ لائینگے ہم
ہر ستم پر فقط مسکرائینگے ہم
درد سہنے کی عادت سی بن گئی ہے اب
تیری ہر بات پر سر جھکا دینگے اب
تیرے مان کو نہ توڑینگے کبھی
مر جائینگے لب نہ کھولینگے کبھی

Rate it:
Views: 1194
03 Jun, 2015