یہ تیری مدہوشی تجھے پاگل بنا دے گی ہوش میں آ ذرا اب تو منزل دکھائی دے گی خزاں سے پہلے چمن کو ویران نہ کر یہ زندگی تیری ہے اسے رائیگاں نہ کر موت سے شکوہ زندگی سے دوری بدلتے موسموں نے بے گھر کر دیا