عشق کے دریا میں جو اتر گیا
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK عشق کے دریا میں جو اتر گیا
ڈوبا ڈوبا وہ سمجھو کہ مر گیا
دل کہاں سے لائوں اب سمیٹ کر
جو تیرے پیار میں ٹوٹ بکھر گیا
عہد تھا کوئی ساتھ نبھانے کا۔۔۔
آہ ! کیسے ظالم ! پھر تو مکر گیا ؟
تم کیا ملے تو یوں لگا جیسے۔۔۔
وقت تھم گیا جیسے لمحہ ٹہر گیا۔۔۔
کیا مصیبت ھے کہ تیرے ہوتے۔
دل غم تنہائی میں اپنا گہر گیا۔۔۔
آہ ! کوئی تو ہوتا چارہ غم اپنے۔۔۔
کہ غم کے مارے دل اپنا مر گیا۔
عشق میں جان کی امان نہیں کوئی۔۔۔
یاد ھے نا ! کیسےمنصور سولی چڑھ گیا۔؟
تیرے آنے کی امید میں اسد نامراد۔
انتظار کرتے کرتے کب کا مر گیا۔
More Love / Romantic Poetry






