عشق کے رنگ
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas نگاہ ناز اٹھائو تو کوئی بات بنے
دل کو گرویدہ بنائو تو کوئی بات بنے
روز تکتی ہیں نگاہیں یار رستہ تیرا
کبھی تشریف تم لائو تو کوئی بات بنے
آتش عشق میں جل رہا ھے دل اپنا
لب شیرین سے بجھائو تو کوئی بات بنے
جام الفت یوں پینے کی کوئی حسرت ھے
اپنی نگاہوں سے پلائو تو کوئی بات بنے
ہم نے مانا کہ عشق کے رنگ ہیں ھزار
دل کو مجنون گر بنائو تو کوئی بات بنے
ہرطرف پیار کی بارش کا ہو رہا ھے نزول
ساتھ میں مل کر نہائو تو کوئی بات بنے
More Love / Romantic Poetry






