میرے احساس میں تیری چاہت کا عالم ملا ہے
ٹوٹنے سے جو ٹوٹے نہ یہ وہ سلسلہ ہے
سنگ تیرے گزرے لمحوں کا نظارہ نگاہوں میں رواں ہے
بڑی شدت سے کی ہے یہ محبت میں نےمیری تنہائیوں میں بیاں ہے
جانے جاں یہ میرے عشق کے درد کی انتہا ہے
دوری میں تیری نزدیکیوں کی سسکتی صدا ہے
اب مشکل ہے تیرے بن کیا کروں
میرا ہر حال میں ہے تجھے پانا
میری بے تابیوں میں تیری پیاس ہے ایسی
نا ممکن ہے تجھ کو بلانا