عشق

Poet: ملک زین By: Malik zain, Gujrat

جب میرا اچھا کسی نے بھی نہیں چاہا
تو پھر کسی کا اچھا کیوں کروں میں

میرا بھلا تو کسی نے بھی نہیں کیا جب
تو کسی کا بھی بھلا کیوں کروں میں

جب زندگی کا کوئی بھروسہ ہی نہیں
تو وفاداری کا دعوا کیوں کروں میں

کتنا بڑا ہوا ہے نقسان میری زندگی میں
تو کسی کا بھی فائدہ کیوں کروں میں

کسی کو میری قدر نہیں یا خیال نہیں
تو ان سب کی پرواہ کیوں کروں میں

جب ان انسانوں نے ظلم کیا مجھ پر
تو ان انسانوں سے ملا کیوں کروں میں

اس دنیا و جہان سے بیزار ہو چکا ہوں
تو اس زندگی کی تمنا کیوں کروں میں

تم بھول جانے کا سوچتا تھا کے یاد آیا
کے اس قدر بڑی خطا کیوں کروں میں


مر کر ازایت ختم بھی تو کر سکتا ہوں
پر بات یہ ہے کے ایسا کیوں کروں میں

Rate it:
Views: 5
24 Sep, 2025
More Love / Romantic Poetry