عشق
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiڈر رہے ہو عشق کی تشویر سے
عشق میں تو سیکھ لو کچھ ہیر سے
رہتا ہے ناراض مجھ سے پھر کیوں
بات کرتا ہے مری تصویر سے
ذکر اس کا تو کہیں آیا نہیں
ڈر رہا ہے کیوں مری تحریر سے
خواب آنکھوں میں سجا کر تم مری
کیوں ڈراتے ہو مجھے تعبیر سے
روٹھنا اچھا نہیں ہے اس طرح
باندھ لیجے پیار کی زنجیر سے
یوں ہی بس گمنام رہنے دو مجھے
خوف آتا ہے مجھے تشہیر سے
ڈر سا لگتا ہے مجھے انساں سے اب
کیا بچائیں خود کو ہم نخچیر سے
More Love / Romantic Poetry






