عمر گزری ہے جن کی خاطر شاعری کرتے
وہی دوست نہیں حوصلہ افزائی ہماری کرتے
چاہنے والوں سےہمیں سدا غم ہی ملے ہیں
اب کسی کو پرکھےبنا نہیں ہم آشنائی کرتے
سچےدوستوں کا کچھ زیادہ ہی خیال رکھتےہیں
ایسی باتوں میں ہم کبھی نہیں لاپرواہی کرتے
ان لوگوں کو سچی خوشی نصیب نہیں ہوتی
جو زندگی میں کسی سے بھلائی نہیں کرتے
اپنےذاتی تجربے کی بات کرتے ہیں ہم سدا
کسی بزم میں بات سنی سنائی نہیں کرتے