عکسِ گُل ھُو با ھُو دیکھونگا
میں تجھے رُو بَرو دیکھونگا
بعد مُدّت سامنے پا کر تجھے
دیدہِ چشمِ وُضو دیکھونگا
مُشکِ عمبر کا پیرہن ہو گا
گلشنِ کُو با کُو دیکھونگا
خواب آزاد کرونگا آنکھوں سے
آج تعبیرِ جُستجُو دیکھونگا
دل کی دھڑکن میں بھی شدّت ہو گی
رقصِ حیاتِ آرزو دیکھونگا
میں تیری چوکھٹ سے لپٹ جاؤنگا
جب تیری مہرو بُو دیکھونگا
میری برسوں کی تھکن ٹوٹے گی
خود میں تحلیلِ سُکوُں دیکھونگا
نگاہ اٹھاؤنگا حدِ ادب سے میں
اور تیرا حجابِ آبرو دیکھونگا
تیرے کوچے کو جب نِکلونگا حُسینؔ
با خُدا تُجھکو ہر سُو دیکھونگا