غضب حسن

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 غضب کا حسن اس نے پایا ھے
کیا جوانی پر شباب چھایا ھے

سب ہیں حیران جمال پر اس کے
کون جانے یہ گلاب کہاں سے ٓیا ھے

ھزارہا عاشق ہیں دل تھام کر بیٹھے
جب اس نے زلف کو اپنے لہرایا ھے

اس کے ٓگے ہیچ ہیں سب سارے
کیا ہی اس نے جمال پایا ھے

اس کا ملنا باعث فخر ھے یعنی
یعنی وہ قسمت کا چمکتا ستارہ ھے

Rate it:
Views: 381
15 Oct, 2022