غم سے ہمیں دو چار ہونا تھا
محبت میں اس قدر لاچار ہونا تھا
بھر گیا دامن غموں کی خیرات ہونا تھا
تیرے در پر مجھے خوار ہونا تھا
چاہت کیسی کہاں کی محبت ہونا تھا
محبت سے مجھے بیزار ہونا تھا
چپ اگر ہے تو خاموشی کا تقاضہ ہونا تھا
جفا سے حیرت کا اظہار بھی ہونا تھا
کیونکہ انھیں صاحب کردار ہونا تھا
روتے ہیں ان کے کردار کی خاطر وشمہ
اور ہم کو خاموش گفتار ہونا تھا