غم سے ہمیں دو چار ہونا تھا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, pakistan غم سے ہمیں دو چار ہونا تھا
محبت میں اس قدر لاچار ہونا تھا
بھر گیا دامن غموں کی خیرات ہونا تھا
تیرے در پر مجھے خوار ہونا تھا
چاہت کیسی کہاں کی محبت ہونا تھا
محبت سے مجھے بیزار ہونا تھا
چپ اگر ہے تو خاموشی کا تقاضہ ہونا تھا
جفا سے حیرت کا اظہار بھی ہونا تھا
کیونکہ انھیں صاحب کردار ہونا تھا
روتے ہیں ان کے کردار کی خاطر وشمہ
اور ہم کو خاموش گفتار ہونا تھا
More Love / Romantic Poetry






