غم وفا کو پس پشت ڈالنا ہوگا
Poet: اعجاز اسد By: اقبال حسن, Rawalpindiغم وفا کو پس پشت ڈالنا ہوگا
کھٹک رہا ہے جو کانٹا نکالنا ہوگا
فقیر عشق ہوں کچھ دے کے ٹالنا ہوگا
بس اک نگاہ کا سکہ اچھالنا ہوگا
سوال دوستو عظمت کا ہے سروں کا نہیں
ہمیں وقار کا پرچم سنبھالنا ہوگا
غضب کی پیاس لگی سامنا سراب کا ہے
سو ریگ صحرا سے پانی نکالنا ہوگا
اسے بتاؤ کہ فاقہ ہے آج اپنا بھی
مگر فقیر کو عزت سے ٹالنا ہوگا
یہ انتظار سلامت رہے وہ آئے گا
مگر ہے شرط کہ دل کو سنبھالنا ہوگا
تمہارے دل کی زمیں جل چکی مگر اعجازؔ
اسی سے نخل محبت نکالنا ہوگا
More Love / Romantic Poetry






