غم وفا کو پس پشت ڈالنا ہوگا

Poet: اعجاز اسد By: اقبال حسن, Rawalpindi

غم وفا کو پس پشت ڈالنا ہوگا
کھٹک رہا ہے جو کانٹا نکالنا ہوگا

فقیر عشق ہوں کچھ دے کے ٹالنا ہوگا
بس اک نگاہ کا سکہ اچھالنا ہوگا

سوال دوستو عظمت کا ہے سروں کا نہیں
ہمیں وقار کا پرچم سنبھالنا ہوگا

غضب کی پیاس لگی سامنا سراب کا ہے
سو ریگ صحرا سے پانی نکالنا ہوگا

اسے بتاؤ کہ فاقہ ہے آج اپنا بھی
مگر فقیر کو عزت سے ٹالنا ہوگا

یہ انتظار سلامت رہے وہ آئے گا
مگر ہے شرط کہ دل کو سنبھالنا ہوگا

تمہارے دل کی زمیں جل چکی مگر اعجازؔ
اسی سے نخل محبت نکالنا ہوگا

Rate it:
Views: 293
20 Jul, 2022