تُم آواز دیتے
میں رُک جاتا
تُم گلے لگاتے
محبت مان جاتی
نہ تُم نے روکا
نہ میں رُکا
فاصلے بڑھتے گئے
رابطے مرتے گئے
دریچے یار سے نکلے
یہی سوچتے رہے
اب بلاؤ گی
اب بلاؤ گی
تُم خاموش رہے
میں چلتا رہا
فاصلے بڑھتے گئے۔۔۔۔۔
رابطے مرتے گئے۔۔۔۔۔