فرصتوں کے چند لمحےاگر نواز دے مجھ کو
میں بھی اپنا مدعا کہوں کبھی آواز دے مجھ کو
تیری بےباک اداؤں کے سحر سے مسحور رہوں
آ اک بار کبھی جلوہ ِ کرشمہ ساز دے مجھ کو
میری دھڑکنوں کو ربط ، دل کو زرا قرار ملے
سر ِ انجام ہوں میں کوئی نیا آغاز دے مجھ کو