Add Poetry

فصلوں کی تجارت میں خسارہ ہی ہوا ہے

Poet: اے بی شہزاد By: اے بی شہزاد, Mailsi

فصلوں کی تجارت میں خسارا ہی ہوا ہے
میرا نہیں نقصان تمھارا ہی ہوا ہے

برباد ہو جاٶ گے حکومت نے کہا ہے
فصلیں نہ اگاٶ یہ اشارا ہی ہوا ہے

ہر بار نئی فصلیں نئے کھیت لگائے
لیکن یہ خسارے پہ خسارہ ہی ہوا ہے

جو ظلم وستم ہوئے کسانوں پہ نہ پوچھو
خوشحال نہیں درد کا مارا ہی ہوا ہے

میں چھوڑ سکتا نہیں یار کو تنہا
مالوف مرا جان سے پیارا ہی ہوا ہے

کوشش کی بہت ہے تبھی منزل یہ ملی ہے
سجنا بڑی مشکل سے ہمارا ہی ہوا ہے

آواز کسی کی نہیں سن پائے گا شہزاد
زخمی ہے غمِ ہجر کا مارا ہی ہوا ہے
 

Rate it:
Views: 3
19 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets