قبول ہے مجھے کوئی عذاب مل جائے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

قبول ہے مجھے کوئی عذاب مل جائے
خدا کرے تجھے تیرا مزاج مل جائے

ہمیں پت جھڑ بھی راس آجائے گی
اگر اُسے سرسبز باغ مل جائے

کل ایک خواب جو گذر گیا بھلادیا
میں چاہتا ہوں مجھے آج مل جائے

راہوں میں کانٹے سمجھوں گا دستور
بس میری جستجو کو سُراغ مل جائے

ابکہ ترش لگتا ہے ایمان بھی اپنا
میری نیت کو کوئی اعراف مل جائے

اس امید پہ جی رہے ہیں سنتوشؔ کہ
جینے لیئے بھی کوئی مُراد مل جائے

 

Rate it:
Views: 470
08 Jan, 2011