قربت اجنبیت اور پچھتاوا
Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USAجب دل سے دل کی راہ جدا ہو
قربت میں بھی اجنبیت کی پیمائش ہو
جب خلوص پر شک کی نظر پڑھ جائے تو
تب وفا کی کہاں دلوں میں افزائش ہو
رقیبوں کے ساتھ مراسم اگر بڑھ جائیں تو
رشتوں میں خلوص کی کہاں گنجائش ہو
تھکے قدموں سے ہار کر سب کوئی چلا تو
پھر رونا کیسا پچھتانا کیسا تم پر بھی تو کچھ آزمائش ہو
انا کو مار کر دیکھو تم ایک بار ہار کر تو دیکھو
محبوب کے دل میں بھی تو کچھ ستائش ہو
More Love / Romantic Poetry






