قربت اجنبیت اور پچھتاوا

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

جب دل سے دل کی راہ جدا ہو
قربت میں بھی اجنبیت کی پیمائش ہو

جب خلوص پر شک کی نظر پڑھ جائے تو
تب وفا کی کہاں دلوں میں افزائش ہو

رقیبوں کے ساتھ مراسم اگر بڑھ جائیں تو
رشتوں میں خلوص کی کہاں گنجائش ہو

تھکے قدموں سے ہار کر سب کوئی چلا تو
پھر رونا کیسا پچھتانا کیسا تم پر بھی تو کچھ آزمائش ہو

انا کو مار کر دیکھو تم ایک بار ہار کر تو دیکھو
محبوب کے دل میں بھی تو کچھ ستائش ہو

Rate it:
Views: 798
17 Sep, 2015