کاش تیری قربت ملے ہجر کی راتوں جیسی گزرے نہ اور بن جائے صدیوں کی اک رات نہیں چاہئیں قربت کے لمحے پھول جیسے بھول کی زندگی کی طرح کٹ جائے بن بات