تمہار ے ساتھ کٹے ، زندگی کے وہ لمحے جو میری زیست میں ، اک بار پھر پلٹ آئیں تو اس حسین بدن سے ، گلاب ہونٹوں سے کسی بھی طور نہ بچھڑیں ، لپٹ کے مر جائیں