اب مجھے عشق میں پڑھنی ہے نمازِ الفت تو جو چاہے مرا ایمان بھی لے سکتا ہے تیرے ملنے کی تڑپ رکھتی ہے زندہ ورنہ ہجر کا شوق مری جان بھی لے سکتا ہے