جس کے قول و فعل میں تضاد ہوتا ہے
ایسا بندہ جھوٹے لوگوں کا استاد ہوتا ہے
ایسے لوگ جس کسی سے دوستی کر لیں
اس کا گھر پھر کبھی نہ آباد ہوتا ہے
نہ جانے کیا کشش ہے ہماری باتوں میں
جہاں چلے جائیں وہیں فساد ہوتا ہے
وہ ملنے کا وعدہ کر کے بھول جاتے ہیں
انہیں کیا وقت تو ہمارا برباد ہوتا ہے
جو اسیر ہو کسی کی محبت کا اصغر
ایسا قیدی بڑی مشکل سے آزاد ہوتا ہے