میری ہستی کو تیرا نام چاہیے
تو جو ہو پاس میرے تو اور کیا چاہیے
مدت کے بعد ملے گا روح کو چین
تیرے چھونے کا زرا سا احساس چاہیے
گرفتآر ہوں جس قید تنہائی میں
اس قید سے رہائی کا اعلان چاہیے
اپنی پہچان کی کیا ضرورت ہے مجھے
اپنے نام کے ساتھ بس تیرا نام چاہیے