محبت اک پرندہ ہے
قفس میں رہ نہیں سکتا
قفس سے اڑ نہیں سکتا
محبت ایک سایہ ہے
کہ جس سورج سے بنتا ہے
اسی سے دور رہتا ہے
محبت ایک دھوکہ ہے
سمجھ کر، جان کر کھانے کو
ساری خلق زندہ ہے
محبت ایک سہارا ہے
کسی کا بن کے آتا ہے
کسی کا ہو کے رہتا ہے
محبت ایک سایہ ہے
نظر پر ہو تو پھر پتھر بھی اک انمول ہیرا ہے
دلوں پر ہو تو یوں گویا ہما کا لمس ہوتا ہے
محبت مصلحت ہے
زندگی کی تلخیوں کو چند لمحوں کو بھلانا ہو
غم دنیا کی تنہائی کو ظاہر میں مٹانا ہو
محبت ایک خوشبو ہے
کہ ہر جا ہے ہر ایک شے کو معطر کرتی رہتی ہے
دل و جاں مہک جاتے ہیں تو شامہ رقص کرتی ہے
محبت ایک لذت ہے
جو چکھیں، تلخی ایام یوں کافور ہو جائے
کہ سب کامو دہن، روح و نظر معمور ہو جائے
مگر یہ بھی حقیقت ہے
محبت اس جہاں میں خواہش موہوم لگتی ہے
محبت گرچہ زندہ ہے مگر محروم لگتی ہے