اس کے جاتے ہی چلی جاتی ہیں سانسیں میری روٹھ جاتی ہے مری زیست کی شہنائی بھی لاکھ الزام لگالے وہ مجھے فکر نہیں میرے احباب جو کرتے ہیں پزیرائی بھی