لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

Poet: Dagh By: Shauzm, Dubai

لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
رنج بھی اتنے اُٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

جو زمانے کے سِتم ہیں وہ زمانہ جانے
تُو نے دل اِتنے دُکھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

تم نہیں جانتے اب تک یہ تمھارے انداز
وہ میرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے

اِنہی قدموں نے تمھارے اِنہی قدموں کی قسم
خاک میں اِتنے مِلائے ہیں کہ جی جانتا ہے

دوستی میں تیری در پردہ ہمارے دُشمن
اس قدر اپنے پرائے ہیں کہ جی جانتا ہے

Rate it:
Views: 456
09 Oct, 2010